سی وی ایل کیا ہے ؟
سی وی ایل سینٹرل وینس لائن کا مخفف ہے۔ آپ یہ بھی سُن سکتے ہیں سی وی ایل جسے سینٹرل لائن یا سینٹرل وینس کیتھیٹربھی کہا جاتا ہے۔ سی وی ایل لمبی، نرم، پتلی ، لچکدار نالی ہے جو دل کو جانے والی بڑی نالی میں ڈالی جاتی ہے۔
سی وی ایل ایک خصوصی انٹرا وینس(رگ کے ذریعے) لائن (IV) ہے جواُن بچوں میں استعمال کی جاتی ہے جنہیں طویل مدت کے لئے علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ (IV)علاج کا مطلب ہے کہ ایسی دوا جو نس کے ذریعہ داخل کی جاتی ہے۔ بچوں کی نسیں بار بار درر آمیز سوئیوں کے داخل کرنے سے، خراب ہو سکتی ہیں۔ سی وی ایل اسےآپ کے بچے کے لئے مزید آسان اور آرام دہ بنا دیتا ہے تاکہ وہ دوائیں جیسے کہ کیمو تھراپی اور آئی وی کی رطوبتیں، یا خون کے نمونے لیں۔ کچھ علاج جیسے کہ ڈایا لیسس کے لئے بھی سی وی ایل کی ضرورت ہوتی ہے۔
سی وی ایل کو کیسے لگاتے ہیں، طریق عمل کے لئے تیار کیسے ہوتے ہیں، اور اپنے بچے کی کیسے نگہداشت کرتے ہیں، یہ صفحہ اس کی وضاحت کرتا ہے۔ اس معلومات کو استعمال کریں تاکہ اپنے بچے کو بتائیں کہ اُسے کیا توقع رکھنی چاہئے، زبان(اصطلاحات) کو استعمال کرتے ہوئے وہ سمجھ سکتا ہے۔
طریق عمل سے پہلے
اگر آپ کا بچہ پہلے ہی ہسپتال میں ہے، آپ ویسکولر یایکسس(رگوں تک رسائی) سروس کی نرس سے ملیں گے جو طریق کار کی وضاحت کرے گی/گا اور آپ کے سوالوں کے جواب دے گی/گا۔ اگر آپ کا بچہ ہسپتال میں داخل مریض نہں تو طبّی ماہرین کی ٹیم جو آپ کے بچے کی نگہداشت کر رہی ہے وہ آپ کوطریق عمل کی وضاحت کرے گی۔
وہ ڈاکٹر جو سی وی ایل داخل کرے گا وہ آپ کو مل کرطریق عمل کی وضاحت کرے گی/گا، آپ کے سوالوں کے جواب دے گی/گا اور آپ کی رائے لے گی/گا۔
آپ طریق عمل سے پہلے بے ہوشی کے عمل کرنے والے ماہر سے بھی ملیں گے۔ یہ ڈاکٹر ہے جو آپ کے بچے کو گہری نیند سلانے/بے ھوشی کی دوا دے گی/گا۔
طریق عمل کے بارے میں اپنے بچے سے با ت کریں
یہ بات ضروری ہے کہ آپ اپنے بچے سے یہ بات کریں کہ ہر طریق عمل سے پہلے کیا ہوتا ہے۔ بچے اس بارے میں کم متوجہ ہوتے ہیں جب وہ جانتے ہیں کہ اُنہیں کس بات کی توقع رکھنی چاہئے۔ اپنے بچے سے اس طرح بات کریں کہ وہ سمجھ جائے گا۔ یہ ضروری ہے کہ آپ کو دیانت دار ہونا پڑے گا۔ اپنے بچے کو بتائیں کہ وہ طریق عمل کے دوران نہیں جاگے گا لیکن بعد میں جاگ جائے گا۔ اگر آپ کو اس بات کا یقین نہیں ہے کہ آپ اپنے بچے کے سوالات کا کیسے جواب دیں تو بچے کی زندگی کے ماہر جو آپ کے یونٹ میں ہیں اُن سے بات کریں۔
خون ٹیسٹ
طریق عمل کی خاطر آنے سے پہلے آپ کے بچے کا خون کا ٹیسٹ ہو سکتا ہے۔ یہ آپ کے بچے کی حفاظت کے لئے ہے۔ آپ کے بچے کا ڈاکٹر اس کا بندوبست کرے گا۔
کھانے اور مائع چیزیں
طریق عمل کے دن آپ کے بچے پر مکمل بے ہوشی کا عمل ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ طریق عمل کے دن جرّاحی سے پہلے وہ کوئی ٹھوس غذا نہیں کھا سکتا۔ آپ کا بچہ مائع چیزیں حسب ذیل طریق سے لے سکتا ہے۔
نیند کی دوا یا مکمل بے ہوشی کے عمل سے پہلے آپ کا بچہ کیا کھا اور پی سکتا ہے۔
طریق عمل سے پہلے کا وقت | آپ کو کیا معلوم ہونا ضروری ہے |
---|---|
بے ہوشی کے عمل سے پہلے آدھی رات | کوئی بھی ٹھوس غذا نہیں۔ اس کا مطلب ہے کوئی چیونگم یا کینڈی بھی نہیں۔ آپ کا بچہ مشروبات لے سکتا ہے جیسے دودھ، سنگترے کا جوس اور مائع مشروبات۔ مائع مشروبات میں وہ کوئی بھی چیز شامل ہے جن میں آپ آر پار دیکھ سکیں۔ جیسے سیب کا جوس جنجرایل اور پانی، شامل ہیں۔ آپ کا بچہ جیلو کھا سکتا ہے یا پاپ سکلز لے سکتاہے۔ |
6 گھنٹے | کوئی دودھ نہ دیں، فارمولا یا مائع چیزیں جن کے آر پار نہیں دیکھ سکتے جیسے کہ دودھ، سنگترے کا جوس، اور کولا۔ |
4 گھنٹے | اپنے بچے کو اپنا دودھ پلانا بند کر دیں |
2 گھنٹے | مائع مشروبات بند کر دیں۔ اس کا مطلب ہے کوئی سیب کا جوس نہیں، پانی، جنجرایل، جیلو، یا پاپ سکلز نہیں۔ |
اگر آپ کو کھانے اور پینے کے بارے میں مزید ہدایات دی گئی ہیں تو اُنہیں یہاں تحریر کریں: |
یہ بہت ضروری امر ہے کہ آپ کے بچے کا معدہ بے ہوشی کے عمل سے پہلے اور بعد میں خالی ہو۔ خالی معدہ قے کرنے اور گلا گھٹنے کے خطرات کو کم کرتا ہے۔
طریق عمل کے دوران کیا ہوتا ہے
آپ کا بچہ طریق عمل سے پہلے "نیند کی خصوصی دوا" لے گا جسے مکمل بے ہوشی کا عمل کہتے ہیں۔ یہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ آپ کا بچہ طریق عمل کے دوران سوتا رہے اور اُسے درد محسوس نہ ہو۔
ایک دست انداز ریڈیو لوجسٹ یا سرجن آپ کے بچے کی سی وی ایل امیج گائیڈ تھراپی (آئی جی ٹی) کے محکمہ یا آپریشن کرنے والے کمرے (او آر) میں داخل کرے گا۔ (آئی جی ٹی) خصوصی آلات استعمال کرتا ہے تاکہ طریق عمل کیا جا سکے جس کی ماضی میں روایتی جرّاحی کے لئے ضرورت ہو سکتی تھی۔
طریق عمل کے دوران، ڈاکٹر سی وی ایل نلکی کی رگ کے ساتھ گردن میں سلائی کرتا ہے اور اُسے بڑی رگ کے ساتھ جو دل کو جاتی ہے جہاں خون کا بہاؤ تیز ہوتا ہے اُس پر رکھتا ہے۔ اس قسم کا طریق دواؤں اورآئی وی رطوبتوں کے ملانے کا بہتر ذریعہ ہوتا ہے۔
الٹرا ساؤنڈ اور فلوروسکوپی(روشنی کے ذریعے معائنہ)، خاص ایکسرے مشین جیسے آلات طریق عمل کے دوران استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ طریق عمل کے بعد سینے کا ایکسرے لیا جا سکتا ہے تاکہ یقین کیا جائے کہ سی وی ایل صحیح حالت میں ہے۔
سی وی ایل کو لگانے میں قریباً ایک گھنٹہ لگے گا
طریق عمل کے دوران آپ سے انتظار گاہ میں انتظار کرنے کو کہا جائے گا۔ جب طریق عمل پورا ہو جائے گا اور آپ کا بچہ جاگنا شروع کر دے گا تو آپ اپنے بچے کو دیکھ سکتے ہیں۔ ایک مرتبہ جب سی وی ایل لگا دی جاتی ہے، ڈاکٹر یا نرس باہر آئیں گے اور آپ سے اس طریق عمل کے بارے میں بات کریں گے۔
سی ویل ایل لگانے کے خطرات
کسی بھی طریق عمل میں کچھ خطرات لاحق ہوتے ہیں ہر طریق عمل کو آپ کے بچے کو لاحق خطرات کے مقابلے میں فوائد کی بنیاد پر ناپا جاتا ہے۔ طریق عمل کم خطرے سے لے کر زیادہ خطرے تک ہو سکتے ہیں۔
سی وی ایل کو لگانا عام طور پر کم خطرہ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ طریق عمل میں خطرے کی نوعیت آپ کے بچے کی حالت، عمر اور قد اور دیگر کوئی مسائل جو اُسے ہوں، اس کے مطابق ہوگی ۔
مرکزی کیتھیٹر لگانا، بشمول سی وی ایل داخل کرنے میں یہ خطرات ہو سکتے ہیں:
- ایسی کھلی رگ کی تلاش میں ناکامی جو سی وی ایل کو قبول کرلے
- خون کا جاری ہونا یا نیلگوں ہونا
- انفیکشن
- خون کا جمنا
- پھیپھڑوں یا رگوں میں ہوا کا بھرنا
- خون کی رگ میں رکاوٹ
- دل کی دھڑکن کا حسب معمول نہ ہونا
- کیتھیٹر کو توڑنا
- موت [شاذ ہی ایسا ہو]
طریق عمل کے بعد کس بات کی توقع رکھنی چاہئے
طریق عمل کے بعد آپ کے بچے کی دو بڑی پٹیاں ہوں گی، ایک اُس کی گردن پر اور ایک اُ س کے سینے پر۔ یہ پٹیاں جراثیم کش ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ایسے خصوصی طریق پرلگائی گئی ہیں تاکہ زخم کی جگہ کو جس قدر ممکن ہوسکے جراثیم سے پاک رکھا جائے۔
گردن کی پٹی کپڑے کی طرح کی ہے اور اُسے چند گھنٹوں میں ہٹا دیا جائے گا۔ سینے کے سطح پرسی وی ایل کے اخراج کے مقام پر بھی پٹی ہو گی۔ پٹی کے نیچے کچھ خون کا ہونا عام بات ہے۔ آپ گردن اور سینے کے مقام پر کچھ ٹانکے دیکھیں گے۔ یہ ٹانکے عموماً چند ہفتوں میں خود ہی گھُل کر گر جائیں گے۔عام طور پر کچھ ہفتوں میں۔
سی وی ایل کو فوری بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
طریق عمل کے بعد آپ کا بچہ کچھ درد یا بے آرامی محسوس کر سکتا ہے
طریق عمل کے پہلے دن یا دو دن بعد کچھ بچے گردن یا سینے میں ہلکا درد یا بے آرامی محسوس کر سکتے ہیں۔ اگرایسا ہوتا ہے تو اپنے نرس یا ڈاکٹر سے معلوم کریں کہ کیا آپ اپنے بچے کو درد کے لئے کوئی دوا دے سکتے ہیں۔
گردن پر پٹی بندھی ہونے کی وجہ سے اکثر بچے گردن میں اکڑاؤ محسوس کرتے ہیں۔ آپ کے بچے کے لئے یہ محفوظ اور اچھا طریق ہے کہ وہ معمول کے مطابق گردن ہلاتا رہے۔
جب سی وی ایل استعمال کی جاتی ہے تو آپ کا بچہ کچھ بھی درد محسوس نہیں کرے گا۔
سی وی ایل کی کیسے دیکھ بھال کی جائے
سی وی ایل کے سینے کے مقام پر ہمیشہ پٹی ہونی چاہیۓ۔ یہ پٹی سی وی ایل کو صاف اور محفوظ رکھتی ہے۔ کیتھیٹر نلکی کا سرا، جو کہ مرکز کہلاتا ہے، اُسے ٹوپی(ڈھکن) سے بند کر دیا جائے گا۔
جب تک آپ ہسپتال میں ہیں نرسیں آپ کے بچے کے سی وی ایل کی نگہداشت کریں گے۔ نرسیں پٹیوں کو تبدیل کریں گے اورجراثیم کش آلات کےذریعے سی وی ایل کی دیکھ بھال کریں گے۔ یہ سی وی ایل کو جراثیم سے متاثر کرنے سے محفوظ رکھتا ہے۔
جب آپ گھر جائیں گے تو کمیونٹی میں نگہداشت کرنے والی نرس آپ کے بچے کے سی وی ایل کی دیکھ بھال کریں گے۔ جیسے جیسے آپ سی وی ایل کی دیکھ بھال میں زیادہ آرام دہ محسوس کریں گے، کمیونٹی میں نگہداشت کرنے والے نرس آپ کو یہ سکھائیں گے کہ آپ خود اس کی نگہداشت کیسے کر سکتے ہیں۔
سی وی ایل میں ہمیشہ رطوبت کے بہاؤ یا خون کو پتلا کرنے والے ہیپارن کا تالا ہو گا۔ انفیوژن کا مطلب ہے کہ رطوبتیں نلکی اور پمپ کے ذریعے گذرتی ہیں ۔ ہیپارن ایک ایسی دوا ہے جو سی وی ایل کو بند ہونے سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتی ہے تا کہ جب بھی آپ کے بچے کو آئی وی دوا یا رطوبت کی ضرورت ہو تو یہ اچھی طرح کام کرے۔ ہر استعمال کے بعد ہیپارن کو سی وی ایل میں بہا دیا جائے گا۔ اگر یہ ہر روز استعمال نہیں ہوتا تو ہیپارن کو ہر 24 گھنٹے میں بہا یا جائے گا۔
یہ ضروری امر ہے کہ سی وی ایل کو ہمیشہ خشک رکھا جائے۔ اگر سی وی ایل گیلا ہو جائے تو یہ جراثیم سے متاثر ہو سکتا ہے۔ آپ کے نرس بتائیں گے کہ جب آپ کا بچہ نہائے تو اُسے کیسے ڈھانپنا ہے تا کہ وہ گیلا نہ ہو۔ اگر پٹی گیلی ہو جاتی ہے تو اسے فوری بدل دینا چاہئے۔
سی وی ایل کی حفاظت کریں
اگرچہ سی وی ایل قطعی محفوظ ہے، اگر اسے کھینچا جائے تو یہ باہر آ سکتا ہے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ اس بات کا یقین کیا جائے کہ ہمیشہ سی وی ایل کو گولائی کی شکل میں ٹیپ سے لگایا جائے اور پٹی سے ڈھانپ دیا جائے۔ یہ بھی ضروری ہے کہ کیتھیٹر کے سرے پر جو مدار کہلاتا ہے اُسے بچے کے سینے یا پیٹ پر چپکا دیا جاۓ تاکہ اسے حادثاتی طور پر کھینچنے سے محفوظ رکھے۔
کیتھیٹر کے سرے پر اکثر باریک سوتی کپڑا لپیٹتے ہیں تاکہ اسے صاف رکھا جائے اور اسے بچے کی جلد سے رگڑنے سے محفوظ رکھے۔ سی وی ایل کو ٹیپ سے چپکا کر رکھنا اُسے مڑنے یا بل کھانے سے بھی محفوظ رکھے گا۔ یہ بہت ضروری ہے کہ اسے نقصان یا ٹوٹنے سے بچایا جائے۔
سی وی ایل کے داخل کرنے کے بعد کیا دیکھا جائے
اگر آپ مندرجہ ذیل میں سے کوئی بات دیکھیں تو اپنے کمیونٹی میں دیکھ بھال کرنے والے نرس سے رابطہ کریں، ہسپتال میں ویسکولر ایکسس سروس، یا اپنے ڈاکٹر یا کلینک کے نرس کو ملیں :
- آپ کے بچے کو بخار ہے یا اُسے سردی لگ رہی ہے۔
- آپ کے بچے کا سی وی ایل یا گردن پرخون بہہ رہا ہے، سرخی، یا سوجن ہے۔
- آپ کے بچے کے سی وی ایل کے مقام پر کوئی چیز رستی یا بہتی ہے۔
- آپ کےبچے کے سی وی ایل کو فلش کرنا مشکل ہے یا بالکل ہی فلش نہیں ہوتا۔
- آپ کے بچے کو اس وقت درد ہوتا ہے جب سی وی ایل کو استعمال کیا جا رہا ہو۔
- آپ کے بچے کا سی وی ایل اپنی جگہ سے ہٹ گیا ہے یا تھوڑا سا نکلتا یا پورا ہی نکل جاتا ہے۔
کیوں کہ ہر بچے کی صورت حال مختلف ہوتی ہے، آپ کو اپنےڈاکٹر سے یہ بھی پوچھنا چاہئے کہ اگرآپ کے بچے کے بارے میں کوئی خصوصی ہدایات ہیں۔
سرگرمیاں
سی وی ایل کے داخل کرنے کے بعد، اگر اُسے کوئی درد نہ ہو رہی ہو تو آپ کا بچہ بیشتر سرگرمیوں میں ایک دو دن کے اندر جانے کے قابل ہو جائے گا۔ اس میں ڈے کیئر سکول جانا بھی شامل ہے۔ اپنے اساتذہ یا نگہداشت کرنے والے کو سی وی ایل کے بارے میں بتائیں۔
آپ کا بچہ اس قابل بھی ہوسکتا ہے کہ وہ کچھ کھیلوں میں حصہ لے سکے جیسے کہ بائی سائیکل چلانا اور ٹینیس کھیلنا۔ یہ آپ کے بچے کے لئے اہم ہے کہ جس قدر ممکن ہو اپنی معمول کی سرگرمیاں جاری رکھے۔ کچھ باتیں ہیں جن سے بچنا چاہئے:
- پانی والی کھیلیں یا تیراکی سے پرہیز کریں۔ گیلی پٹی انفیکشن کے خطرات کو بڑھا دیتی ہے۔ اگر پٹی گیلی ہوجائے تو اسے اُسی وقت بدل دیں۔
- سی وی ایل کے قریب کسی بھی جگہ قینچی کا استعمال نہ کریں۔ کسی کو بھی،[ آپ کا بچہ، نرس یا ڈاکٹر، یا آپ خود ] سی وی ایل کے پاس قینچی استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ یہ اُسے کٹ جانے سے بچائے گا۔
- ایسی کھیلوں سے پرہیز کریں جو سی وی ایل کو لگنے یا کیتھیٹر کو باہر نکالنے کا باعث ہوں گی جیسے کہ ہاکی، فٹ بال، جمناسٹک، یا باسکٹ بال۔
- دوسرے بچوں کو سی وی ایل کو چھونے یا اس کے ساتھ کھیلنے نہ دیں۔
اگر سی وی ایل ٹوٹ جائے تو کیا کرنا ہو گا
ہسپتال چھوڑنے سے پہلے، آپ کو سی وی ایل کی ہنگامی کٹ دی جائے گی۔ اس کٹ میں وہ اشیاء ہوں گی جو آپ کے بچے کے سی وی ایل کے ٹوٹنے کے وقت آپ کو درکار ہوں گی ۔ آپ کے رخصت ہونے سے پہلے، نرس آپ کو کٹ دے گی اور اس کا آپ کے ساتھ جائزہ لے گی ۔ آپ کو ہمیشہ یہ یقین کرنا ہوگا کہ اگر کبھی بھی سی وی ویل ٹوٹ جائے تو یہ کٹ ہمیشہ آپ کے بچے کے ساتھ ہے ۔
اگر سی وی ایل ٹوٹے تو مندرجہ ذیل کام کریں:
- آرام سے رہیں۔ سی ویل ایل کو اپنے بچے اور جہاں سے ٹوٹی ہو وہاں شکنجے میں کس دیں۔
- ٹوٹی ہوئی جگہ کو کلورہیکساڈین روئی کے پھائے سے صاف کر دیں۔
- ٹوٹی جگہ پرصاف پٹی رکھیں اور سی وی ایل کو پٹی کے ساتھ ٹیپ سے جوڑ دیں۔ کیتھیٹر کے گرد پٹی لپیٹ دیں اس کے بعد اس پٹی کو ٹیپ کے ذریعے بچے کے سینے کے گرد لپیٹ کر لگا دیں۔
- اگر سوراخ چھوٹا ہے، آپ سی وی ایل [ اگرآپ کو سکھایا گیا ہے]میں ہیپارن کا ٹیکا لگائیں یا اُس مِیں بہائیں تاکہ اُسے بند ہونے سے روکنے میں مدد دے۔ ہیپارن کا مطلب ہے کہ ہیپارن کو سی وی ایل میں ٹیکہ کے ذریعے داخل کرنا یا اس میں بہانا۔
- جب آپ یہ سب کچھ کر لیں تو جس قدرجلد ممکن ہو ویسکولر ایکسس سروس کو مزید ہدایات کے لئے کال کریں۔ آپ سے ہسپتال میں جائزہ لینے کی خاطر آنے کو کہا جائے گا۔
کچھ سی وی ایل بغیر تبدیلی کے مرمت کئے جاسکتے ہیں۔ کچھ ٹوٹے ہوئےسی وی ایل کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہو گی۔
اگر ڈھکنا گر جائے تو کیا کریں
اگر ڈھکنا گر جائے، تو سی وی ایل کی ہنگامی کٹ سے رسد حاصل کریں اور مندرجہ ذیل اقدام پر عمل کریں:
- اپنے ہاتھ دھوئیں
- سی وی ایل کے سرے کو کلورہیکساڈین روئی کے پھائے پونچھیں۔
- کٹ سے نیا ڈھکن لیں اور اُسے محور پر کس دیں ۔ کیتھیٹر کے گرد پٹی لپیٹ دیں۔
- اپنے بچے کے سینے کے گرد پٹی کا رول لپیٹ دیں۔
- جراثیم سے پاک تکنیک استعمال کرتےہوئے ڈھکن کو جتنی جلد ممکن ہوضرور تبدیل کردیں۔ یا تو آپ کریں اگر آپ کو اس کی تربیت دی گئی ہے یا آپ کے کمیونٹی نرس کریں۔
اپنے بچے کی سی وی ایل کے بارے میں وہ باتیں جنہیں آپ کو جاننا چاہئے
یہ اہم بات ہے کہ آپ اپنے بچے کے سی وی ایل کے بارے میں کچھ حقائق کو جانتے ہیں۔ اگر آپ کو مسئلہ ہے اور کمیونٹی میں نگہداشت کی نرس یا ویسکولر ایکسس سروس کو کال کرنے کی ضرورت ہے تو اُن کو اپنے بچے کی سی وی ایل اور مسئلے کے بارے میں معلومات دینا مدد گار ہو گا۔ مندرجہ ذیل معلومات مکمل کریں۔
لگانے کی تاریخ
کیتھیٹر کی قسم اور ناپ [ ایک پر دائرہ لگائیں جس کا اطلاق ہوتا ہے]
- واحد لیومن
- دوہرا لیومن
- تہرا لیومن
کیتھیٹر کی افادیت [ تمام پر دائرہ لگائیں جس کا اطلاق ہوتا ہو]:
- اینٹی بائیوٹک
- خون کے اجزاء
- کیمو تھراپی
- ادویات
- خون کے نمونہ جات
- ٹی پی این
- دیگر :
سی ویل ایل کے بارے میں نوٹس :
سی وی ایل کتنی دیر تک قائم رہ سکتا ہے
سی وی ایل مہینوں اور سالوں تک رہ سکتا ہے جب تک کہ اُس میں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا اور وہ ٹھیک کام کررہا ہے۔
ایک مرتبہ جب آپ کے طبّی ٹیم پُر اعتماد ہو جاتی ہے کہ سی وی ایل کی ضرورت نہیں رہی، تو وہ سی وی ایل کو ہٹا دینے کا بندو بست کریں گے۔ سی وی ایل کو گہری نیند سلانے والی دوا یا مکمل بے ہوشی کے عمل [ نیند کی دوا] کے ذریعہ ہٹایا جاتا ہے۔ یہ طریق عمل 30 منٹ لیتا ہے۔ طریق عمل کے دن کھانےاور پینے کی پابندیاں اور خون کے ٹیسٹ ویسے ہی ہیں جیسے کہ سی وی ایل کو داخل کرنے کے وقت تھے۔
رابطے کی معلومات
اگرآپ کو اپنے بچے کے بارے میں کوئی سوالات یا خدشات ہیں تو ان نمبروں میں سے کسی پر کال کریں:
کمیونٹی میں نگہداشت والے نرس:
ویسکولر ایکسس سروس:
آپ کے بچے کے ڈاکٹر یا نرس:
دیگر :
کلیدی نکات
- سینٹرل وینس لائن دل کی طرف جانے والی خون کی بڑی رگ (سی وی ایل)ایک لمبی، پتلی، لچکدار نلکی ہے جواُن بچوں میں استعمال کی جاتی ہے جنہیں طویل مدت کے لئے آی وی (IV)علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔
- سی وی ایل گردن کی نس میں لگائی جاتی ہے اور اسے دل کی طرف جانے والی بڑی رگ کے ساتھ جوڑ دیا جاتا ہے۔
- آپ کے بچے پر بے ہوشی کا عمل کیا جائے گا تاکہ وہ سو جائے تاکہ وہ طریق عمل کے دوران کوئی آواز نہ سُن سکے یا کوئی درد محسوس نہ کرے۔
- سی وی ایل کا لگانا ایک کم خطر ے کا طریق عمل ہے۔