سر درد کیا ہے؟
سر درد سر کے کسی بھی حصے کی تکلیف کا نام ہے، سر کا درد نوعمر اور بالغ بچوں کی عام شکایت ہے، اگرچہ چھوٹی عمر کے بچے بھی اس میں مُبتلاہو سکتے ہیں۔ زیادہ تر سر درد کسی سنجیدہ نوعیت کی بیماری کی علامت نہیں ہوتے۔
زیادہ تر سر کا درد کسی مشکل بیماری کی نشاندہی نہیں کرتا
سر درد کی نشانیاں اور علامات
آپ کا بچہ شدید سر درد، یا سنسناہٹ، یا ایک کند ذہنی اذیت کی شکایت کر سکتا ہے۔ یہ درد سر کے دونوں اطراف میں ہو سکتا ہے یا پھر یہ ایک مخصوص جگہ پر ہوتا ہے۔
بچے سے اس سے منسلک دیگر علامات کے بارے میں دریافت کریں :
- توجہ مرکوز کرنے، یاداشت یا بولنے کے انداز میں تبدیلیاں
- کسی ایک بازو یا ٹانگ میں کمزوری
- دیکھنے یا سُننے میں تبدیلیاں
- بخار
- شریانوں کے مسائل
- اُبکائی یا قے (الٹیوں) کا آنا
- نیند میں کمی
- چند مخصوص غذاؤں کے حوالے سے حساسیت
- ویڈیو گیمز یا دوسری واضح اور روشن بصریاتی کھیلوں کی طرف رغبت
- سر پر چوٹ کی کوئی پرانی تاریخ
نوٹ کیجئے کہ آپکے بچے کے سر درد کی شکایت کی علامتیں ممکنہ طور پر ان وجوہات سے بھی منسوب ہو سکتی ہیں جیسے
سر درد کی وجوہات
سر درد ابتدائی یا ثانوی نوعیت کے ھو سکتے ھیں۔ ابتدائیسر درد کا تعلق دماغ میں ہونے والی کیمیائی تبدیلیوں، اعصابی اور خون کی شریانوں، سر یا گردن کے حصے میں پٹھوں کے تناﺅ سے منسلک کیا جا سکتا ہے۔
بہت سی دیگر کیفیات بھی سر درد کا باعث ہو سکتی ہیں جنہیں ثانوی سر درد کے طور پر جانا جاتا ہے، ان میں مندرجہ ذیل کیفیات شامل ہیں:
- ہلکی یا بڑے درجے کی وبائی بیماریاں
- الر جی
- ادویات، دباﺅ یا بے چینی کے اثرات
- کسی مخصوص غذا یا مرکبی اجزاءکی حساسیت
- سر پر چوٹ لگنا
- سانس میں رکاوٹ
- دانت یا دانتوں کے جوڑ میں درد ٹی ایم جی )
- ادویات یا زہریلے مواد کے اثرات
- دماغی مسائل جیسے خون جم جانا یا رسولیاں
- بہت سی دیگر وجوہات
آپکے بچے کے سر درد کی شکایت کی علامتیں ممکنہ طور پر ان وجوہات سے بھی منسوب ہو سکتی ہیں جیسے:
- نزلہ، زکام، یا وائرس کے باعث ہونے والا کوئی مرض
- دانت کا درد یا دانتوں سے متعلقہ دیگر مسائل
- بے حد تھکن
- بھوک
آپکے بچے کا ڈاکٹرمکمل میڈیکل ہسٹری اور جسمانی معائنے کے بعد با آسانی ان کی تشخیص کر سکتا ہے ۔ بہت کم وجوھات میں ایسا ھوتا ھے کہ سر درد کسی زیادہ سنجیدہ نوعیت کی بیماری کا پیش خیمہ ھو سکتا ھے۔
آپ کو فوری طور پر طبی معاونت حاصل کرنی چاہیئے اگر آپ کے بچے میں مندرجہ ذیل علامات نظر آئیں:
- سر میں اچانک، شدید درد
- ایسا سر درد جس میں یہ علامات بھی نمایاں ہوں جیسے چکر آنا،گردن میں تناؤ،قے آنا، اُبکائی آنا، اُلجھن، بے ربط گفتگو، نظر نہ آنا یا کسی چیز کا دُگنا عکس دکھائی دینا، جسم کے کسی حصے میں شدید نقاہت کا احساس ہونا
اگر بچہ نیند سے اٹھ جاتا ہے اور سو نھیں سکتا یا وہ اپنی مشغولیات کو جاری نیں رکھ سکتا تو ڈاکٹرکا طبی معاینا کرنا ضروری ھو جاتا ھے
سر درد کی اقسام
ذہنی تناؤ کے باعث ہونے والے سر درد
اگر آپ کا بچہ کسی پُرانے اور مسلسل ہونے والے سر درد کی بار بار شکایت کرتا ہے تو اس بات کا امکان ہے کہ وہ ذہنی تناؤ کے باعث سر درد کا شکار ہے۔ یہ بچوں میں سب سے زیادہ عام سر درد ہے۔ ذہنی تناؤ کے باعث ہونے والے سر درد کو اس طرح کی کیفیت سے بیان کیا جا سکتا ہے جو کہ سخت گرفت والی پٹی کو سر کے گرد باندھنے سے پیدا ہوتی ہے۔گردن کے پٹھے اس سے نرم بھی ہوتے ہیں اور سخت بھی۔
اس طرح کا سر درد عمومی طور پرکمپیوٹر، ویڈیو گیمز اور اس طرح کی مشینوں کے طویل اور بغیر وقفے کے مسلسل استعمال کے باعث ہوتا ہے۔ ذہنی تناؤ کے باعث ہونے والا سر درد عمومی طور پر والدین، اساتذہ، دوستوں یا بچے کے معمولات میں تبدیلی، یکسانیت یا خاندان کے افراد کے کسی رد عمل کے باعث ہوتا ہے۔
درد شقیقہ
بچے آدھے سر کے درد کی اذیت میں بھی مبتلا ہو سکتے ہیں۔ عمومی طور پر یہ درد بلوغت میں ہوتا ہے لیکن چھوٹی عمر کے بچے بھی اس میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ ایسے بچے جنہیں درد شقیقہ کی شکایت ہوتی ہے ممکنہ طور پر یا تو ان کے قریبی عزیزوں میں سے کوئی فرد اس میں مبتلا رہ چکا ہوتا ہے یا پھر یہ پیٹ درد اور یا پھر بہت چھوٹی عمر میں بنا کسی وضاحت کے بار بار قے کے مرض میں مبتلا رہ چکے ہوتے ہیں۔
آدھے سر کے درد کی شکایت جان نہیں چھوڑتی اس سے مراد یہ ہے کہ یہ بار بار لوٹ آتا ہے۔ اس درد کے شروع ہونے سے قبل کئی دیگر علامتیں پہلے ہی ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ درد شقیقہ عمومی طور پر سر کے ایک مخصوص حصے جیسے"آنکھ کے پیچھے" یا پھر کبھی یہ پورے سر کا ہی گھیراؤ کر لیتا ہے۔
جوان عورتوں میں عمومی طور پر یہ ماہواری کے ایام میں اُمڈ آتا ہے۔
عام طور پر تیز روشنیوں یا تیز آوازوں میں درد شقیقہ کے مزید بگڑ جانے کا امکان ہوتا ہے۔ تاریک اور خاموش جگہ میں اس میں بہتری آتی ہے۔ اس کے ساتھ اُبکائیاں آنے اور قے کرنے کی شکایت اکثر عام ہوتی ہے۔
گچھوں کی صورت میں ہونے والا سردرد
یہ سر درد کی شدید ترین قسموں میں سے ایک ہے اور اسے برداشت کرنا بے حد مشکل کام ہوتا ہے۔جیسا کہ اس کے نام سے ہی ظاہر ہے کہ یہ کئی دنوں اور ہفتوں تک گچھوں کی شکل میں آتا رہتا ہے۔ اس طرح کے سر درد میں مبتلا شخص کو سال میں اوسطاً عموماً دو مرتبہ اس کا نشانہ بننا پڑتا ہے لیکن ہر شخص میں اس کی کیفیت مختلف ہوتی ہے۔ اس میں ایک سال سے لے کر کئی سال کے عرصے میں ترمیم ہو سکتی ہے۔
اس نوعیت کا سر درد عام نہیں ہوتا۔ یہ بے حد اذیت ناک ہوتا ہے تاہم اس سے زندگی کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوتا اور نہ ہی اسے خطرناک طبی حالتوں سے منسوب کیا جاتا ہے۔
سر درد میں مبتلا اپنے بچے کی گھر پر دیکھ بھال
اگر بچے کو بھوک کے باعث سر میں درد ہے تو فوری طور پر اُسے کچھ کھانے کے لئے دیں۔ تھوڑی دیر سستانے سے اور پر سکون ماحول میں آرام کرنے سے بھی یہ درد غائب ہو جاتا ہے۔ اگر پھر بھی فرق نہیں پڑتا تو پھر اُسے درد سے چھٹکارے کی ادویات جیسے اسیٹا مائنوفین (ٹائلینال، ٹیمپرا، یا دیگر برانڈز) یا آئبیوپروفین (موٹرین، ایڈول، یا دیگر برانڈز) استعمال کروائیں۔
اگر آپ کے بچے میں درد شقیقہ یا پھر بار بار عود آنے والے سر درد کی تشخیص ہو چکی ہے تو پھر سر درد کی علامات شروع ہوتے ہی اُسے تکلیف سے چھٹکارا پانے والی ادویات دیں تاکہ اس سر درد کو اپنی مضبوط جگہ بنانے سے پہلے ہی بھگا دیا جائے۔
ڈاکٹر سے ملاقات سے پہلے کیا کرنا چا ھیے
اگر آپ کا بچہ بار بار سر درد کی شکایت کرتا ہے، تو اُسے ڈاکٹر کے پاس لے جائیں۔
ڈاکٹر سے ملاقات سے قبل، اس سر درد سے متعلقہ نوٹس تیار کرلیں، جیسے
- یہ تکلیف کس نوعیت کی ہے
- درد سر کے کس حصے میں ہو رہا ہے
- یہ تکلیف کتنی دیر تک رہتی ہے ( چند لمحوں تک یا گھنٹوں تک)
- کس وقت بچہ یہ تکلیف محسوس کرتا ہے (صبح، دوپہر، یا شام)
- جب وہ یہ درد محسوس کرتا ہے توکون سے بیرونی عناصر اثر انداز ہوتے ہیں (کیا ایسا تیز روشنی کے باعث ہوتا ہے؟ یا اسکول میں کسی مخصوص کلاس کے دوران ایسا ہوتا ہے؟)
- کوئی ایسا علاج جو درد کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے
بار بار عود آنے والے سر درد کے بارے میں کیلینڈر پر یا "سر درد کے حوالے سے تیار کی گئی ڈائری" میں نوٹس لکھیں جس سے ڈاکٹر کو ان سر دردوں کے حوالے سے شناخت
طبی معاونت کب حاصل کی جائے
اپنے بچے کے فیملی ڈاکٹر سے فوری رابطہ کریں اگر:
- جداگانہ سر درد 2 دن سے زیادہ دیر تک برقرار رہتا ہے
- سر درد بھگانےوالی ادویات جیسے اسیٹامائنوفین یا آئبیوپروفین یا اس نوعیت کی دیگر ادویات سے بھی حالت میں کوئی بہتری نہ آئے، یا سردرد مزید بگڑ جائے
- اس سر درد سے آپ کے بچے کی معمول کی عادات اور سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہوں جیسے کھیل کود، اسکول جانا ،کھانا، پینا یا سونا
- بار بار عود آنے والا سر درد معمول سے زیادہ کثرت سے ہونے لگے اور شدت میں بھی تیزی آ جائے اور ڈاکٹر کی تشخیص کردہ ادویات کے باوجود اس میں بہتری نہ آئے
- سر درد کے باعث بچہ بار بار نیند سے بیدار ہو، بالخصوص سر دردکے ساتھ قے بھی آنے لگے
اپنے قریبی ایمرجینسی ڈیپارٹمینٹ میں جائیں یا 911 پرکال کریں اگر:
- بچے کو اچانک سخت سر درد ہونے لگے
- آپ کا بچہ سر پر کسی چوٹ لگنے کے باعث مسلسل اور بدترین سر درد کا شکار ہو رہا ہو
- بچہ مد ہوش ہو،حواس باختہ ہو اور آپ کی بات سمجھ نہ پا رہا ہو
- سر درد کے ساتھ اُبکائیاں آ رہی ہوں یا قے ہو نے لگے
- بچے کو تیز بخار ہو جائے
- بچے کی گفتگو بے ربط اور ناقا بل فہم ہو
- بچے کو چلنے میں یا بازو کے استعمال میں دشواری کا سامنا ہو یا پھر جسم کے کسی حصے میں بے حسی اور نقاہت کی کیفیت ہو
- بچے کے حواس میں تبدیلی رونما ہو جائے یا پھر شدید مدہوشی طاری ہونے لگے، بے ہوش ہو جائے یا مکمل سُدھ بُدھ کھو بیٹھے
- سر درد شدید ہو اور اچانک حملہ آور ہو
- بچے کو سونے میں دشواری کا سامنا ھو
اہم نکات
- سر درد بچے کے لئے بے سکونی کا سبب بنتا ہے اور اکثر والدین کے لئے شدید پریشانی کا باعث ہوتا ہے لیکن ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ یہ کسی خطرناک یا سنجیدہ نوعیت کے مرض کے ساتھ منسلک ہو۔
- زیادہ تر سادہ نوعیت کے سر درد سے دردکش ادویات جیسے آئبیوپروفین کی مدد سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔
- بار بار عود آنے والے پرانے سر درد کے حوالے سے بچے کی شکایت پر اُس کو ڈاکٹر کو دکھانا ضروری ہوتا ہے تاکہ ڈاکٹر اصل وجہ کی شناخت کر سکے۔
- شدیدسر درد کا اچانک حملہ جس کے ساتھ دیگر علا متیں بھی ظاہر ہو رہی ہوں فوری طور پر شعبہ ایمرجینسی یا قریبی کلینک میں رابطے کا متقاضی ہوتا ہے۔