نومولود بچے زیادہ سوتے ہیں۔ آپ اِن اوقات میں پوری طرح نیند پوری نہیں کر سکیں گے، آپ کا نومولود بچہ دن کے 18 گھنٹے صرف اِس کام میں ہی لگا دیتا ہے۔ تاہم ایک شیر خوار بچے کی نیند کا دورانیہ بالغ سے مختلف ہوتا ہے۔ شیر خوار بچے اپنی نیند کا صرف 20 فیصد ہی گہری نیند میں لگاتے ہیں۔ باقی اوقات میں آپ وہ کبھی سوتے تو کبھی نیند سے جاگتے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ جب آپ اپنے بچے کو لیٹا کے خود سونے لگتے ہیں وہ جاگ جاتا ہے اور دوبارہ رونا شروع ہو جاتا ہے۔
کچھ شیر خوار بچوں کے دن اور رات کا حساب خراب ہوتا ہے، یعنی وہ دن میں سوتے ہیں اور رات کو کھیلنا چاہتے ہیں۔ یہ اُن کے ماں کے پیٹ میں رہنے والے دنوں کا اثر ہوتا ہے۔ حمل کے دوران نوزائیدہ بچے رات میں زیادہ پُھرتیلے ہوتے ہیں جب ماں سو رہی ہوتی ہے، جبکہ بچہ دن میں آرام کرتے ہیں جب ماں اِدھر سے اُدھر پِھرتی ہے۔ ماں کی حرکات و سکنات بچے کو سکون لینے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ پیدائش کے بعد بھی بچے اپنے تھکاوٹ شُد والدین کو مزید پریشان کرنے کے لیے یہی عمل دہراتے ہیں۔
اپنے بچے کی نیند کے مسلئے پر نظرثانی کرنے کی کوشش کریں۔ نوزائیدہ بچے کی نیند کا دورانیہ چھوٹا ہوتا ہے اور ہلکی نیند کے جھونکے بڑے بچوں کے نسبتاً زیادہ ہوتے ہیں۔ ہر ایک گھنٹے میں اُٹھنا اُن کی مزاجی عادت ہوتی ہے اور اگر وہ ایک بار اُٹھ جائیں تو اُن کا واپس نیند میں جانا مشکل ہو جاتا ہے۔ نوزائیدہ بچوں کے دودھ پینے، کھانا کھانے، کپڑے بدلنے اور کھیلنے کی بھی ضروریات ہوتی ہیں جو دن کے 24 گھنٹوں میں پوری ہونی چاہیئے اِس لیے زیادہ دیر تک سونے کے لیے اُن کے پاس کوئی جواز نہیں۔
سونے کے اوقات آسان بنانے کے طریقے
درج ذیل طریقے نیند کو آسان بناتے ہیں:
- چیزیں آرام دہ رکھیں: زیادہ تر نوزائیدہ بچے سونے کے لیے بڑے اور کُھلے پنگھُوڑوں کو ناپسند کرتے ہیں۔ لہذا شروع کے ہفتوں اپنے نوزائیدہ بچے کو سکون پہنچانے کے لیے کھٹولے کے استعمال کی کوشش کریں ۔ دھیان رہے کہ بستر مضبوط رہے اور کسی قسم کا کمبل یا تکیہ نہ ہو تاکہ آپکے بچے کو کسی قسم کے دم گُھٹنے کا مسئلہ نہ ہو۔ آپ کو چاہیئے کہ بچے کو بڑے آرام سے کپڑے میں لپیٹیں۔
- درجہ حرارت کو کنٹرول میں رکھیں: نوزائیدہ بچوں کو ایسا کمرہ بالکل پسند نہیں ہوتا جو زیادہ ٹھنڈا یا زیادہ گرم ہو۔ زیادہ گرمائش بھی آپ کے بچے کے لیے خطرناک ہے۔
- اُسے ہلاتے رہیں: ہلکی ہلکی حرکت بچوں کو نیند کی طرف راغب کرتی ہے۔ اُسے ہلکا ہلکا ہلاتے رہیں، تھپتھپاتے رہیں یا لوری سناتے رہیں۔
- ہلکا سا میوزک لگا کے رکھیں: پس منظر موسیقی بچے کو سونے میں مدد کرتی ہے۔ ہلکا ہلکا میوزک یا پنکھے کی دھیمی آواز آرام دہ ہو سکتی ہے۔
- دن کی ہلکی نیند کو نظر انداز مت کریں: آپ خواہشمند ہو سکتے ہیں کہ آپ کا بچہ دن میں جاگے بے شک وہ سونا چاہے، اِس طرح وہ رات میں زیادہ بہتر سو سکتا ہے۔ یہ طریقہ صحیح کام نہیں کرے گا کیونکہ اِس سے آپ کا بچہ ضرورت سے زیادہ تھک جائے گا۔ سکون بخش بچے کی نسبت زیادہ تھکے ہوئے بچے کو سونے میں زیادہ مشکلات ہوتی ہیں۔ اگر ابھی بھی آپ کا بچہ دن اور رات کا تعین نہ کر سکے تو اُس کے دن میں سونے کے دورانیہ کو محدود کریں اور اُسے چُست رکھیں جب وہ جاگ رہا ہو۔
- جب بچہ رات کو کھانا کھانے یا دودھ پینے کے لیے اُٹھتا ہے تو کوشش کریں کہ اُس کا کھانا، ڈائیپر بدلنا، ہلکی روشنی والے کمرے میں ہو اور آپ کی آواز جتنی دھیمی ہو سکے اُتنی رکھیں۔ جب آپ کا بچہ دن میں دودھ پینے کے لیے اُٹھے تو روشنی، بات چیت اور ہیجان کو زیادہ رکھیں۔ اِس طرح یہ عمل آپ کے بچے کو سکھانے میں مدد کرے گا کہ رات کا وقت سونے کا اور دن کا وقت کھیلنے کُودنے کا ہوتا ہے۔
نیند اور نوزائیدہ بچے کی اچانک موت
ایک سال سے کم عمر نوزائیدہ بچے کی اچانک موت سڈن انفینٹ ڈیتھ سائینڈروم کہلاتی ہے جو مکمل تفتیش اور جانچ پڑتال کے باوجود غیر واضح رہتی ہے۔ وہ بچے کو سِڈز میں مرغوب ہوتے ہیں وہ نیند میں ہوتے ہیں۔ سِڈز سے بچنے کے لیے کینیڈین پیڈیئٹرک سوسائٹی، امریکن پیڈیئٹرک سوسائِٹی اور دیگر طبی اداروں نے مندرجہ زیل باتوں پر دھیان رکھنے کی تجویز کی ہے:
- بچے کو اُس کی کمر کے بَل سُلائیں نہ کہ کروٹ یا پیٹ کے بَل۔
- نرم گدّے، بستر اور تکیوں سے پرہیز کریں
- حمل کے دوران سگریٹ مت پیئیں، اور اپنے بچے کو کسی کا دھواں اندر لے کر جانے سے محفوظ رکھیں۔
- بچے کو زیادہ گرم رکھنے سے پرہیز کریں
- بچے کو اپنے کمرے میں رکھیں، مگر ایک بستر پر نہیں۔ آپ کے بچے کے سونے کی محفوظ ترین جگہ اکیلے پنگھوڑے میں ہے۔
- اپنے بچے کو زیادہ دیر کے لیے گاڑی کی گدّی پر، اُچھلنے والی جگہ پر یا ہجوم والی جگہ پر مت سونے دیں۔