جیسا کہ آپ آگاہ ہیں کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر نومولود بچے کی جلد ہمیشہ صاف اور چمکدار نہیں ہوتی جیسا کہ ہم ٹیلی ویژن کی اشتہارات میں دیکھتے ہیں۔ بلکہ درحقیقت بچے کی جلد پر کسی بھی تعداد میں جلد کے مسائل یا پیدائشی نشانات ہو سکتے ہیں جوکہ آپکے لئے شروع میں تھوڑی پریشانی کا بائث بن سکتے ہیں
نومولود بچوں میں جلد کے مسائل
نیچے نومولود بچوں کی عام طور پر ہونے والی جلد کے مسائل کی وضاحت کی گئی ہے۔
- کریڈل کیپ: یہ نومولود بچے کے سر میں جلد کا چِھلنا ہوتا ہے۔ معمولی کریڈل سے بچنے کے لئے معدنی تیل یا پھر پٹرولیم جیلی کا استعمال کرنا چاہیے۔ اسکے بعد اپنے بچے کے سر کو بچوں کے شیمپو سے دھوئیں۔ اگر کریڈل ذیادہ ہو تو ڈاکٹر آپکو کوئی خاص تیل یا پھر مرہم لگانے کو دے سکتا ہے۔
- ایری تھیما ٹوکسیکم: یہ پیلے اور سفید رنگ کے زخم ہوتے ہیں جوکہ لال دھبوں سے گھرے ہوتے ہیں۔ یہ سوائے ہاتھ کی ہتھیلی اور پاوّں کے نیچے کے علاوہ جسم کے کسی بھی حصے پر ہو سکتے ہیں۔ انکو پہلے یا دوسرے ہفتے تک ختم ہو جانا چاہیے۔ یہ ریش نومولود بچوں میں بہت عام ہوتے ہیں۔
- میلیا: یہ نومولود بچوں کے ماتھے، گالوں اور ناک پر موتی نما سفید دھبے ہوتے ہیں۔ یہ لگتے تو پھنسی کی طرح ہیں مگر اصل میں یہ ابھرے ہوئے نرم چھالے ہوتے ہیں۔ میلیا تب ہوتے ہیں جب جلد کی چکنائی جسے سیبم بھی کہتے ہیں نومولود بچے کی جلد کے اندر پیدا ہو جاتی ہے۔ بچے کی زندگی کے پہلے دو ہفتوں کے اندر جیسے جیسے آپکے بچے کے چکنائی کی غدود اور اور جلد بہتر ہوتی ہے میلیا غائب ہو جاتے ہیں۔ ان کو چھوڑ کر قدرتی طور پر صحیح ہونے دینا ہی بہتر ہوتا ہے۔
- میلیاریا: یہ بڑھے ہونے ریش ہوتے ہیں جس میں مادے سے بھرے چھالے ہوتے ہیں۔ یہ مادہ سفید یا صاف ہوتا ہے اور اسکے اندر حسب معمول جلد کی رطوبت ہوتی ہے۔ میلیاریا پسینہ بننے کے دوران پسینے کے غدود کی مزاحمت کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ یہ ریش اپنے آپ ہی آہستہ آہستہ ختم ہو جاتے ہیں۔
- نومولود میں کیل مہاسے: یہ لال دھبے ہوتے ہیں جوکہ بیچ سے پیلے ہوتے ہیں۔ انکو نیونیٹیکل ارٹیکیریا بھی کہتے ہیں اور یہ تب ہوتے ہیں جب بچے کی جلد کے خلیے صحیح طرح کام نہیں کرتے۔ اگرچہ یہ لگتے تو انفیکشن کی طرح ہیں مگر اصل میں ایسا نہیں ہوتا۔ اور انکے علاج کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔ نیونیٹیکل ارٹیکیریا خودبخود غائب ہو جاتے ہیں۔
- پسٹولر میلینوسس: یہ جلد پر چھوٹے چھالے ہوتے ہیں۔ یہ جلدی ہی خشک ہو کر گر جاتے ہیں اور اپنے پیچھے کالا دھبا چھوڑ جاتے ہیں۔ یہ دھبے بھی آہستہ آہستہ ختم ہو جاتے ہیں۔ یہ ذیادہ تر ان نومولود بچوں میں پائے جاتے ہیں جن کی رنگت سیاہ ہوتی ہے
پیدائشی نشانات
چند نومولود بچے پیدائشی نشانات کی ساتھ پیدا ہوتے ہیں جوکہ آپکے لئے کافی پریشان کن بات ہوتی ہے۔ چند نشان پیدائش کے چند سالوں کی بعد غائب ہو جاتے ہیں اور کچھ نشان ساری زندگی بچے کے ساتھ رہتے ہیں۔ یہ چند پیدائشی نشانات کی لسٹ ہے۔
- کیفے اولیٹ نشان : یہ کتھئی رنگ کے نشانات ہوتے ہیں اس لئے انکا نام کیفے اولیٹ ہوتا ہے۔ یہ نومولود بچے کے جسم پر کہیں بھی ہو سکتے ہیں۔ اور یہ کبھی بھی غائب نہیں ہوتے۔ اگر آپکے بچے کو کیفے اولیٹ ذیادہ مقدار میں ہوں تو آپنے ڈاکٹر کو بتائیں کیونکہ اسکی تَفتیش کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
-
سٹرابری ھیمینگیوما: یہ کیپیلاری ھیمینگیوما یا سٹرابری مارک بھی کہلاتا ہے۔ یہ لال رنگ کے نرم بناوٹ والے دھبے ہوتے ہیں- یہ مکئی کے دانے سے چھوٹے اور بیس بال سے بڑے بھی ہو سکتے ہیں۔ سٹرابری ھیمینگیوما تب بنتے ہیں جب جلد میں خون کی سپلائی صحیح نہیں ہوتی جوکہ جلد کی سوجن اور لال ہونے کا سبب بنتی ہے۔ پیدائش کے بعد عموماً انکا سائز بڑھتا ہے اور انکا آٹھ سے دس سال میں غائب ہونا متوقع ہوتا ہے۔ اگر سٹرابری ھیمینگیوما بچے کی آنکھ کے قریب ہو اور بچے کو دیکھنے میں دشواری ہوتی ہو تو اسکا علاج کروانا پڑ سکتا ہے کیونکہ منہ پر ھیمینگیوما اعضا کی کارگردگی متاثر کر سکتا ہے۔ آپکے ڈاکٹر کو چاہیے کہ وہ خیال رکھتا رہے کہ یہ نشونما نہ پا سکے اور پوری طرح سے غائب ہو جائے۔
- کیورنیس ھیمینگیوما: یہ سٹرابری ھیمینگیوما کی طرح ہی ہوتا ہے اس میں فرق صرف اتنا ہے کہ اس میں ٹشو کی نچلی تہہ شامل ہوتی ہے۔ اسکی گلٹی جیسی بناوٹ ہوتی ہے۔ کیورنیس ھیمینگیوما عام طور پر بچے کی زندگی کے پہلے سال میں بنتے ہیں اور پانچ سے بارہ سال کی عمر تک غائب ہو جاتے ہیں۔ بعض اوقات انکو سرجری کے ذریعے نکالا جاتا ہے۔
- مولز: یہ کونجینیٹل پگمنٹیڈ نیوی بھی کہلاتا ہے۔ مولز ہلکے سے لے کر سیاہ تک بھی پائے جاتے ہیں اور ان سے بال بھی اُگ سکتے ہیں۔ عام طور پر مولز پریشانی کابائث نہیں بنتے۔ لیکن اگر آپکے نومولود بچے کا مول بہت بڑا ہو، یا اس سے خون نکلتا ہو، یا اگر اسکا رنگ، خدوخال یا سائز بدلتا ہو تو آپکے بچے کو جلد کے کینسر ہونے کا امکان ہو سکتا ہے اس لئے اسکی طرف ڈاکٹر کی توجہ دلانا ضروری ہوگا۔
- مونگولین دھبے: یہ جلد کے نیچے ہرے یا نیلے دھبوں کی طرح کے ہوتے ہیں۔ یہ عام طور اُن بچوں کی پیٹھ پریا نیچے نکلتے ہیں جوکہ بحیرہٴ روم یا ایشیا سے تعلق رکھتے ہیں یا پھر جنکی رنگت کالی ہوتی ہے۔ مونگولین دھبے عموماً پہلے سال کے اندر ہلکے ہو جاتے ہیں۔
- پورٹ وائن سٹین : یہ جلد پر بڑے، تیز سرخ یا جامنی رنگ کے دھبے ہوتے ہیں۔ جوکہ جلد کے نیچے بہت ذیادہ خون کی نالیوں کی وجہ سے بنتے ہیں۔ پورٹ وائن سٹیز کبھی غائب نہیں ہوتے۔
- سکن ٹیگ: یہ نرم اور بڑھی ہوئی جلد ہوتی ہیں۔ اگر یہ بےکشش یا تکلیف دہ ہوں تو انکو ڈاکٹر سے نکلوایا جا سکتا ہے۔
- سپائیڈر نیوی: یہ پتلی سی مکڑی کے جیسے خون کی رگ ہوتی ہے جوکہ پہلے سال کے آخر تک غائب ہو جاتی ہے۔ عام طور پر ان کے بارے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن احتیاطً کے لئے ایک بار ڈاکٹر کی توجہ اسکی طرف دلا دینی چاہیے۔
- سٹروک بائٹ: یہ گلابی رنگ اور بےقائدہ شکل کے گردن اور چہرے پر دھبے ہوتے ہیں جوکہ وقت کے ساتھ ساتھ غائب ہو جاتے ہیں