پاخانے کی ورمی بیماریاں کیا ہیں؟
پاخانے کی ورمی بیماریاں وہ حالت ہے جب چھوٹی اور بڑی آنت سوجن کا شکار ہو جائے۔
علامتیں
آئی۔بی ڈی کی علامتیں، پیچش، معدے کی درد، جوڑوں کا اکڑنا اور وزن کم کرنا ہیں۔
آئی بی ڈی دو اقسام کی ہوتی ہے: کروہنز ڈیزیز اور السیریٹیو کالیٹس
- کروہنز ڈیزیز نظام ہضم میں ہونے والی آتش زنی ہوتی ہے جو منہ سے لیکر سندانی ہڈی میں کہیں بھی واقع ہو سکتی ہے۔
- السیریٹیو کالیٹس بڑی آنت میں ہونے والی آتش زنی ہوتی ہے۔
پاخانے کی ورمی بیماری خراش آورمعائی علامیہ سے مختلف ہے۔
وجوہات
آئی بی ڈی کی وجوہات انجان ہیں۔ خاندانی تاریخ اور بیماری سے تعلق رکھنے والے دیگر اجزا خطرات بڑھا سکتے ہیں۔ آئی بی ڈی مختلف غذائیں کھانے سے واقع نہیں ہوتی۔ آئی بی ڈی غذا کے باعث نہیں ہوتی۔
پیچیدگیاں
آئی بی ڈی نظام ہضم کو متاثر کرتی ہے اور بہت سی غذائی پیچیدگیوں کی وجہ بن سکتی ہے۔ جب کھانا کھا لیا جاتا ہے، جسم اِسے نیچے لے جاتا ہے اور خوراک کی غذائیت خون میں جذب ہوجاتی ہے۔ آئی بی ڈی کے متاثر کچھ افراد غذائیت کو اچھی طرح جذب نہیں کر پاتے۔
جب جسم کو ضرورت کے مطابق غذائیت نہیں ملتی، تو یہ بچے کی نشونما میں رکاوٹ اور سنِ بلوغ میں دیری کی وجہ بن سکتی ہے۔ اِس کے ساتھ ساتھ یہ کمزور ہڈیوں، وزن گھٹنے، وٹامِن یا فولاد کی کمی کا بائث بھی بن سکتی ہے۔ آئی بی ڈی سے متاثر کچھ افراد بیمار محسوس کرتے ہیں اور ضرورت سے کم کھانا کھاتے ہیں۔
مناسب علاج اور دیکھ بھال سے آئی بی ڈی کے متاثر کن اِس قسم کے مسائل کے خطرات کو کم کر سکتے ہیں۔
ایک ڈاکٹر آپ کے بچے کی مدد کرنے کے لیے کیا کر سکتا ہے
اگر علامتیں دو ہفتوں تک قائم رہیں تو بچے کو ڈاکٹر کے پاس لے کر جائیں ۔ اگر آئی بی ڈی کا اندیشہ ہوا تو ڈاکٹر کچھ معائنے کرے گا۔ آپ کے بچے کو ایکس رے کے لیے ایک سفید چاک کا مائع نگلنا ہو گا۔
علاج
آپ کے بچے کے معائنے پر اُس کو اینٹی اِنفلیمیٹری ادویات کی تجویز کی جائے گی۔ کروہن ڈیزیز کی سخت گیر حالت میں، آپ کے بچے کو ادویات، خوراک اور مائع خوراک ڈرپ کے زریعے دینا ہو گی۔ بہت سے بچے مناسب متوازن غذا کھا کر صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔ السریٹیو کالیٹس کی سخت گیر حالت میں، نقصان شدہ حصوں کو سرجری کے زریعے ہٹانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
آپ اپنے بچے کی مدد کرنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں
عام طور پر آئی ڈی بی سے متاثر شخص کو صحت مند غذا کھانی چاہیئے جو صحت مند کھانے کے لیے کینیڈا فوڈ گائیڈ پر منحصر کرتی ہو۔ مختلف کھانوں کے ساتھ صحت مند خوراک آپ کی مدد کچھ اِس طرح کر سکتی ہے:
- دھیان رکھتی ہے کہ آپ کے بچے کو وہ تمام غذائیت مل رہی ہے جو اُس کے جسم کو چاہیئے۔
- آپ کے بچے پر سے علامتیں گھٹاتی ہے۔
- آپ کے بچے کی آنت کو صحت یاب کرنے میں مدد کرتی ہے۔
- آپ کے بچے کی آنت کو صحیح کام کرنے میں مدد کرتی ہے۔
- آپ کو طاقت فراہم کرتی ہے۔
دعوے کیے گئے ہیں کہ کچھ ڈائیٹ نے آئی بی ڈی کو کنٹرول کرنے میں مدد کی ہے۔ مگر اِن میں سے کوئی بھی غذا مدد گار ثابت نہیں کی گئی۔ اگر آپ کا بچہ خاص غذا کا ارتقاب کر رہا ہے تو اپنے بچے کے ڈاکٹر یا غذادان سے مشورہ کریں۔ وہ اِس کی یقین دھانی رکھیں گے کہ آپ کے بچے کو اچھی صحت کے لیے تمام غذائیت مل رہی ہے۔ آپ کے بچے کی غذا اُس کی ضروریات پر منحصر ہوگی۔
کھانے میں پیش آنے والی مشکلات کی شناخت کے لیے فُوڈ ڈائیری رکھیں
کچھ لوگوں کو مخصوص کھانوں سے مشکلات پیش آتی ہیں۔ اگر آپ کو ایسی کسی خوراک کا اندیشہ ہو جو آپ کے بچے کا نظام ہضم خراب کرے تو اُسے فُوڈ ڈائیری میں لکھیں۔ خوراکوں اور علامتوں کا حساب رکھیں اور اپنے بچے کو ڈاکٹر یا غذائی ماھر سے بات کریں۔
درج زیل کچھ اشیاء ہیں جو آئی بی ڈی کے متاثرکُن افراد کے لیے مشکلات پیدا کرتی ہیں:
- قَند شیر
- کیفین
- میٹھے شربت جیسے پاپ، جوُس یا ریڈ بُل
- میٹھا قلمی الکحل
- ہائی فائیبر خوراک
آئی بی ڈی اور قند شیریں
لیکٹوس دودھ یا دودھ سے بننے والی اشیاء میں پایا جانے والا شیراء ہوتا ہے۔ ہمارے جسم کو لیکٹوس ہضم کرنے کے لیے خامرہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر یہ پوری طرح ہضم نہ ہو تو یہ درد، پیچش یا سوجن کی وجہ پیدا کرتا ہے۔ اِس کو تعصب لیکٹوس کہتے ہیں۔ یہ عام عوام اور آئی بی ڈی سے متاثر افراد میں عام ہے۔ اگر آپ کے بچے کو تعصب ایکٹوس کی علامتیں ہیں تو آپ کو لیکٹوس سے پاک غذا کے استعمال کی کوشش کرنی ہو گی یا لیکٹوس کے ہاضمے کے لیے لیکٹیس خمیرے کی ضرورت ہو گی۔ اپنے بچے کو ڈاکٹر یا غذائیت دان سے اِن کے بارے میں ذکر کریں۔
کیفین، میٹھے مشروب، ساربیتول اور آئی بی ڈی
اگر آپ کے بچے کو پیچش، گیس، سوجن یا معدے کی جلن ہے، جب وہ کیفین، میٹھے مشروب یا ساربیتول کا استعمال کرتا ہے تو وہ اِن کو اپنی خوراک سے نکال سکتا ہے۔ اِن کھانوں کا اچھی صحت سے کوئی تعلق نہیں ۔
ہائی فائیبر کھانے اور آئی بی ڈی
ہائی فائیبر خوراک آنت کی بےچینی کا بائث بن سکتی ہے اور اِس کی تنگ نالی کو بلاک کر سکتی ہے۔ جن کھانوں سے پرہیز کرنا ہے اُن میں بادام، بیج، آٹے یا گندم والی خوراک، کچی سبزیاں، پھل اور سبزیاں چھلکے کے ساتھ اور پاپکارن بھی۔ اگر آپ کے بچے کو فلیئر اپ نہیں، تو اُسے اِن سب چیزوں سے پرہیز کی کوئی ضرورت نہیں۔
وٹامِن اور معدنیات سے تعلق
ہوسکتا ہے کہ آئی بی ڈی کی وجہ سے آپ کے بچے کو مناسب وٹامِن اور معدنیات نہ مل رہی ہوں:
- فولاد
- فالک ایسِڈ
- زنک
- کیلسیم اور وٹامِن ڈی
یہ غذائیت آئی بی ڈی کے متاثر افراد میں کم ہوسکتی ہیں کیونکہ اُن کی آنت اِس کو پوُری طرح جزب نہیں کر پاتی۔
صحت مند خوراک آپ کے بچے کی غذائیت پوُری کرنے میں مدد دیتی ہے۔ آئی ڈی بی سے متاثر کچھ افراد ملٹی ویٹامن بھی لیتے ہیں۔ تاہم ملٹی ویٹامن اچھی خوراک کا بدل نہیں۔
اگر آپ کا بچہ ملٹی ویٹامن یا کوئی اور سپلیمنٹ لیتا ہے، تو اُس کے ڈاکٹر یا غذائیت دان سے مشورہ کریں۔ کچھ سپلیمنٹ اپنے اثر بھی چھوڑ سکتے ہیں جبکہ کچھ سپلیمنٹ دوسری ادویات کے ساتھ مل بھی سکتے ہیں۔
آئی بی ڈی کے لیے دوسرے سپلیمنٹ
اومیگا 3 اور آئی بی ڈی
اومیگا 3 کی چکنائی صحت یاب چکنائی ہوتی ہے جو کنولہ اور سویابین آئل، اخروٹ، مچھلی جیسا کہ خارماہی، نارنجی، ٹراوٹ مچھلی اور مچھلی کے تیل میں پائی جاتی ہے۔ یہ آنتڑیوں کی آتشزنی میں کمی کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ ابھی تک اِس پر ریسرچ ہو رہی ہے۔ عام آبادی میں ہفتے میں دو بار مچھلی کھانا اور اومیگا 3 کے دیگر ماخذ کھانا اچھی صحت کے لیے تجویز کیا جاتا ہے۔
پروبائیوٹک اور آئی بی ڈی
تحقیق جاری ہے تاکہ پتہ چلایا جا سکے کہ پروبائیوٹک جو کہ اچھا بیکٹیریا ہوتا ہے وہ آئی بی ڈی کے متاثر افراد کے لیے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ پروبائیوٹک دہی اور مختلف کھانوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ آتشزنی کم کرنے میں مدد کر سکتے ہی۔ اپنے بچے کے ڈاکٹر یا غذائیت دان سے مشورہ کرلیں اگر آپ اپنے بچے کی غذا میں پروبائیوٹک شامل کررہے ہیں۔
اہم نکات
- آئی بی ڈی نطام ہضم کی آتشزنی کا حصہ ہے
- یہ آتش زنی غذائیت کو مناسب جذب کرنے سے روکتی ہے
- آئی بی ڈی سے متاثر زیادہ تر افراد اِس کی علامتیں کم کرنے کے لیے اپنی خوراک بدل دیتے ہیں اور صحت مند زندگی گزارتے ہیں۔