کولک کیا ھے؟
کولک 1یک ایسی اصطلاح ھے، جسے بچے کے بہت زیادہ رونے سے تعبیر کیا جاتا ھے،اس میں بچے کو چپ کرانا ناممکن ھو جاتا ھے،ماھرین کے مطابق اس کی اصطلاح میں احتلاف پایا جاتا ھے، بعض اوقات کولک کو ”تین کا اصول “بھی کہا جاتا ھےیعنی روزانہ تین بار رونا،یا کم از کم ھفتے میں تین بار رونا، یا پھر تین ھفتے تک رونا؛ یہ رونا عموماُ پیدا ھونے سے دوسرے ھفتے میں شروع ھوتا ھے اور یا تو دوسرے مھینے میں ختم ھوتا ھے یا پھر عمر کے تیسرے یا چوتھے مہینے میں حتم ھو جاتا ھے
کولک والے کچھ بچے لگتا ھے بھت درد میں ھیں،وہ اپنے ھاتھ اور بازو اور ٹانگیں اکڑاتے ھیں، اپنے ھاتھ اور بازو اور ٹانگیں سخت کرکے اپنے جسم کی طرف اکڑاتے ھیں، محسوس ھوتا ھے ان کا پیٹ سوجا ھوا اور ٹایٹ ھے
کولک کی وجوھات
اگرچےکولک کی تعریف پہلی بار پرانے یونان میں کی گئ تھی، لیکن وجہ غیر معلوم رھی، کچھ ساہئسدانوں کا خیال ھے کہ بچے کسی حاص حالت کی وجہ سے کولکی نیہں ھوتے بلکہ ایک بچگانہ رونے کی ایک ا نتہائ حالت ھے جو کہ زندگی کے پہلے چند مہینوں میں ھوتی ھے، لیکن بعض کے خیال کے مطابق زیادہ رونا جسمانی صحت اور طاقت ظاھر کرتا ھے کچھ ماہرین یقین رکھتے ھیں کہ کولک کی ایک سے زیادہ وجوھات ھیں۔یہ ایک بڑھتا
ھوا ثبوت ھےکہ رونے میں فرق بچے کے دماغ کی تکمیل کے لئے ھوتا ھے نہ کے ھاضمے کے نظام سے۔یہ کوئ ایسی سوشل نفسیاتی ثبوت نھیں ھے جیسے کہ والدین کی حراب نگہداشت۔بہت ھی کم یعنی 5%سےکم معاملات میں عضوی وجوھات ھو سکتی۔ کچھ ایسے ثبوت ملے ھیں کہ ماں کی سگرٹ نوشی بھی بچے کے رونےکا سبب بنتی ھے
کولک کی حقیقت
- ایک اندازے کے مطابق کولک بچوں کا تناسب بہت زیادہ ھے لیکن پانچ سے پچیس فی صد تک بچے اس رینج میں آتے ھیں
- .بعد دوپہر یا شام کا وقت زیادہ دونے کا ھوتا ھے
- کوئی سا بچہ بھی کولکی ھو سکتا ھے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کے بچے کو مسلہ درپیش ھے
- ڈاکٹروں کا خیال ھے کہ یہ عمل بعض بچوں کی نشونما کا ضروری حصہ ھے
- .تین یا چار مہینوں میں کولک خت، ھو جاتا ھے
- .اگر آپکا بچہ بہت زیادہ روتا ھے تو ڈاکٹر سے ملکر تسلی کر لیں کہ اسے کو ئی اور صحت کا مسلہ نہ ھو
- .کولک بچہ والدین کے لئیے پریشان کن ھوتا ھے۔ اگر آپ تھک گئی ہیں یا پریشان ہیں تو تھوڑی دیر کے لئے بچہ کسی اور کے حوالے کر دیں ، اگر کوئی مدد نہیں ملتی تو بچے کو کچھ دیر کے لیے پالنے یا پھر کسی دوسرے کمرے میں چھوڑ کروقفہ لیں اور آرام کریں ، آپکے بچے کے رونے میں کوئی حرج نہِیں ھے لیکن اگر وہ بہت زیادہ روتا ھے تو اور چپ نہیں ھوتا تو اسے پچکارنے کی کوشش کریں
- . کولک بچے معمول کے مطابق نشونما پاتے ھیں
- کولک کا مسلہ پستان سے دودھ پینے والوں یا بوتل سے دودھ پینے والوں میں یکساں پایا جاتا ھے اگر آپ اپنے پستان سے دودھ پلا رھی ھیں تو دودھ پلانا بند نہ کیجیے a.
- گود میں اٹھا کر ھلانے اور پچکارنے سے مدد مل سکتی ھے
- .ایسا کوئی ثبوت نہیں مل سکا کہ ادویات کولک بچے پر اثر کرتی ھوں
اگر آپ کا بچہ بہت زیادہ رو رھا ھے تو کیا کرنا چاھیے
اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اگر آپ کا بچہ اکثر،بہت زیادہ زور سے روتا ھےاور چپ نہیں ھوتا۔ اس طرح سے آپ کو تسلی ھو گی کہ بچے کو کویئ صحت کا مسلہٴ نہیں ھے۔ ڈاکٹرتسلی دے گا کہ بچے کا زیادہ رونا ختم ھو جائے گا،بے شک یہ ایک مشکل بات ھے کہ آپ اپنے بچے کو چپ کروانے کے لئے بہت محنت کر رھی ھیں لیکن آپ کا ڈاکٹر کویئ حاص دوا دینے سے قاصر ھے
یہ چیز بھی مدد گار ثابت ھو سکتی ھے کہ کسی چھاتی سے دود پلانے والے ماھر سے ملا جائے تا کہ یہ تسلی کی جائے کہ چھاتی سے دود کا کوئی مسلہ نھیں۔ بچے کو اگر دودھ کی بھوک ھے سپلائی درست کریں، اپنے بچے کو خوش کرنےکی کوشش کریں،جیسا کہ آپ ماضی میں کرتی رھی ھیں،بچے کو دودھ پلائیں ،اپنے ساتھ لگائیں،پیارا سا گیت سنائیں اور باتیں کریں بعض حالتوں میں یہ طریقہ بھی مدد گار ثابت ھوتا ھے
جدید تحقیق کولک کے علاج کے بارے میں کیا رائے دیتی ھے
کولک کے علاج کے بارے میں کیا مد نظر رکھا جائے
- یہ بات مشاھدے میں آئ ھے کہ اگر دودھ پلانے والی ماؤں کی حوراک سے دودھ کی بنی اشیاء ،انڈے،گندم اور نٹس وغیرہ نکال دییے جائں تو اس سے بھی کولک کو آرام ملتا ھے
- جب مایئں ھربل چائے پیتی ھیں جو کہ لیے ھوتی ھیں چامومائل،وروین،لاکورایس،فینل،لیمن بام دن میں تین مرتبہ(فی خوراک ایم ایل 150)،تو یہ چیز بھی کولکی بچوں میں رونے کا سبب کم کرنے کا باعث بنتی ھے چوںکہ ھربل ادویات سٹینڈرڈ طاقت یا فارمولا کے مطابق نیھیں ھوتیں، اس لئے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں
- بچے کو گود لینے سے رونا کم ھو سکتا ھے لیکن کولک بچہ رونا شروع کرے تو پھر مشکل ھے
- یہ بھی مشاھدے میں آیا ھے کہ جن بچوں کی الرچی کی ہسٹری ھے، اور وہ گائے کا دودھ نہیں پی سکتے انکو ھائپو الرجی فارمولادودھ دینے سے فاہدہ ھو سکتا ھے
- اگر چہ یہ مشاھدے میں آیا ھے کہ بوتل پینے والے بچوں کو سویافارمولا ملک پر ڈالا جاتا ھے لیکن تمام ڈاکٹر اسکی اجازت نہیں دیتے۔ سویا سے الرجی ھو سکتی ھے
کولک کے علاج کے دوران کونسے اقدامات نہیں کرنے چاھیں
- چھاتیوں سے دودھ پلانا بند نہ کریں کیونکہ چھاتی یا بوتل، دونوں قسم کے بچوںکو کولک ھو سکتا ھے
- کایرو پریکٹیک کا علاج کولک کے لئے فائدہ مند نیئں
- بچے کو مالش کرنےسے کوئ فائدہ نہں ھوتا
- زیادہ فائبر والے فارمولا دودھ سے بچے کے رونے میں کوئ آفاقہ نہں ھوتا
- سمیتھی کون دوا جو کہ کونٹر سے مل جاتی ھے اس سے آفاقہ کا کوئ ثبوت نھیں ملا
- ڈائسئکلو مائن دوا بچوں کے لئے منع ھے
- بچوں کو کاروں والے سیمولیٹرز میں رکھنے کا بھی کوئ فائدہ نھیں ھوتا
- پالنے میں بچہ رکھنے سے بھی کوئ فائدہ نھیں ھوتا
کیا کولک کے علاج کے کچھ اور طریقے ھیں ؟
تجویز ھیں ایسے طریقے جو کولکی بچے کے رونے کو کم ک سکتے ھیں لیکن یہ سائسی طور پر آزمودہ نھئں ھیں
- کولکی بچے کو ویکم کلینر کے شورسے آرام ملتا ھے
- بچے کو ایسے طریقےسے اٹھائیں کہ پیٹ پر بوجھ پڑے
- بچے کو کار میں سیر کرائیں یا بچہ گاڑی میں چہل قدمی
- ھربل چیزیں جو اون لائن یا ھیلتھ دوکان پر دستیاب ھیں،احتیاط کریں کہ ان میں شراب یا چینی کا استعمال نہ ھو اور اچھے ادارے کی تیار کردہ ھوں