دانت پھوٹنا کیا ہے؟
دانٹ پھونٹنا تب شروع ہوتا ہے جب آپ کے بچے کے دانتوں کا پہلا سیٹ نکلنا شروع ہو جاتا ہے۔ آپ کے بچے کے دانتوں کی دیکھ بھال کا وقت اُسی وقت شروع ہو جاتا ہے جب آپ کے بچے کے مسہوڑوں میں سے پہلا دانت نکلتا ہے۔ صحت مند دانت آپ کے بچے کی صحت کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔
دانت پھوٹنے کا عمل بچے اور والدین دونوں کے لیے تکلیف دہ ہوتا ہےایک جو اِس کو محسوس کرتا ہے اور دوسرے جو اِس عمل کو دیکھتے ہیں۔ وہ معمول سے زیادہ رو بھی سکتے ہیں، چڑچڑِے اور بے چین بھی ہو سکتے ہیں۔ وہ دانت پھوٹنے کے عمل کے دوران بہت بےچارگی سے سوتے ہیں۔ تاہم زیادہ تر بچے بغیر کسی علامات کے دانت پھوٹنے کے عمل سے بڑی آسانی سے گزر جاتے ہیں۔ وہ جو اِن مراحل سے آسانی سے نہیں گزر پاتے اُن کے لیے کچھ تجاویز ہیں تاکہ وہ اِن مراحل سے آسانی اور صحت یابی کے ساتھ گزر جائیں۔
آپ کا تصور کر سکتے ہیں
پہلا دانت 6 مہینے کے بعد ہی نکلا کرتا ہے۔ ہر بچے کے دانت پھوٹنے کی رفتار مختلف ہوتی ہے اگر آپ کا بچہ کے دانت 3 مہینے یا 12 مہینے میں آئیں لہزٰا کسی قسم کی پریشانی کی ضرورت نہیں ۔
سامنے کے نیچے کے دو دانت عام طور پر پہلے دانت ہوتے ہیں۔ جس کے بعد سامنے اوپر کے دو دانت نکلتے ہیں۔ زیادہ تر بچوں کے 3 سال کی عمر میں تمام 20 بیبی ٹیتھ نکل آتے ہیں۔ 5 سے 13 سال کی عمر میں آپ کے بچے کے ابتدائی دانت پکے دانتوں کی جگہ بنانے کے لیے ٹوٹنا شروع ہو جاتے ہیں۔
علامات
ہو سکتا ہے کہ آپ اپنے بچے کے نکلتے ہوئے دانت نہ دیکھ سکیں مگر آپ کا بچہ دانت پھوٹنے کا عمل محسوس کرنا شروع کر دیتا ہے اور اِس کی علامتیں ظاہر کرتا ہے۔ اِن علامتوں میں مندرجہ زیل علامتیں شامل ہیں:
- مسہوڑوں میں لالی یا سوجن
- ٹھوس اشیاء کو چبانے کی چاہ
- پہلا دانت نکلنے سے 2 مہینے پہلے ہی بچے کی رال ٹپکنا شروع ہو جاتی ہے
- چِڑچڑِا پن، بے چینی، بُخار
دانت پھوٹنے کے عمل سے بُخار یا ڈائیریا نہیں ہوتا۔ اگر آپ کا بچہ اِس سے متعلق علامتیں ظاہر کرے تو ڈآکٹر سے رجوع کریں۔ اِس کے ساتھ ساتھ یہ مت سمجھیئے گا کہ چِڑچڑا پن، بے چینی یا بُخار دانت پھوٹنے کے وجہ سے ہو رہا ہے۔
وجوہات
دانت مسہوڑوں کو دھکیل رہے ہوتے ہیں جس کے بعص بے چینی ہوتی ہے۔ تاہم بچہ اپنی بے چینی اور درد کو لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا، وہ زیادہ چڑچڑا یا بے چین ہو سکتا ہے جیسے جیسے دانت نمودار ہوں۔
اپنے بچے کے مسہوڑوں کو پُر سکون بنانے کے مشورے
جب آپ کا بچہ بے چین معلوم ہو تو مندرجہ ذیل آسان مشوروں کے زریعے اُسکی کچھ مدد کریں:
اپنے بچے کے مسہوڑوں کو رگڑیں
صاف اُنگلی یا کسی تھوڑے گیلے کپڑے کے زریعے اُس کے مسہوڑوں کی ٹکور کریں۔ ٹھنڈک اور دباؤ کا احساس اُس کی بے چینی کو دور کرے گا۔
اپنے بچے کو چبانے کے لیے گول ربڑ دیں
چبانے کے لیے مضبوط ربڑ مسہوڑوں پر زور ڈالنے میں بچے کی مدد کرے گا۔ پانی سے بھرے ہوئے رِنگ اپنے بچے کو چبانے کے لیے مت دیجیئے کیونکہ وہ ٹوٹ سکتے ہیں یا آپ کے بچے کے ظور سے چبانے پر اُسے نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ہو سکتا ہے کہ آپ کے بچے کو بوتل چبانے کا شوق ہو، جو کہ اُس کے مسہوڑوں ہر زور ڈالتا ہے۔ اِس بات کا اطمینان رہے کہ بوتل پانی سے بھری ہو نہ کہ کسی فارمولے یا مشروب سے، کیونکہ شِِیرے سے بڑھتا ہوا تعلق اُس کے دانت خراب کر سکتا ہے۔
اِسے ٹھنڈا رکھیں نہ کہ جما ہوا
ٹھنڈا کپڑا یا ٹھنڈا ربڑ آپ کے بچے کو پُرسکون کر سکتا ہے۔ اگر آپ کا بچہ ٹھوس غذا لے رہا ہے تو وہ سیب کا جُوس یا دہی بھی پسند کرے گا۔ تاہم چبانے کےلیے ٹھنڈے جمے ہوئے ربڑ مت دیجیئے کیونکہ شدید ٹھنڈی اشیاء آپ کے بچے کو نہ کہ پُر سکون کرنے کے، تکلیف پہنچا سکتی ہیں۔
رال صاف کرنا
مسلسل رال گرنا دانت پھوٹنے کے عمل کا حصہ ہے۔ یہ آپ کے بچے کا منہ نرم رکھتی ہیں اور بغیر مسہوڑوں کو نقصان پہنچائے دانت نکلنے میں آسانی پیدا کرتی ہیں۔ تاہم رال کا بہت بننا آپ کے بچے کی جلِد کے لیے ناخوشگوار ہو سکتا ہے۔ صاف کپڑے سے اپنے بچے کی تھوڑی پر سے رال کو صاف کرتے رہیں اور اُسے خشک رکھیں۔
درد کا معائنہ
اگر آپ کا بچہ خاصا چڑچِڑا یا بے چین نظر آتا ہے تو اُس کے درد کو کم کرنے کے لیے اُسے بروفین یا ایسیٹامینوفین دیں۔ اپنے بچے کو اسپرین دینے سے پہلے ہمیشہ اپنے معالج سے چیک اپ کرا لیں۔
مسہوڑوں پر کسی قسم کی کریم لگانے سے پرہیز
جب تک آپ کا ڈاکٹر آپ کو کسی لوشن کی تجویز نہیں دے دیتا اپنے بچے کے مسہوڑوں پر کسی قسم کی کریم ملنے سے پرہیز کریں۔ آپ کا بچہ دوائی کو تھوک کے ساتھ نگل سکتا ہے جس کے بعص آپ کے بچے کا گلا خراب پڑ سکتا ہے۔اِس حرکت کو غصّے سے روکا جا سکتاہے۔ زیادہ سے زیادہ لوشن آپ کے بچے کی تھوُک کے ساتھ اُتر جائے گا اور کوئی اثر نہیں دکھائے گا۔
منہ کی دیکھ بھال اور صفائی
پہلےدانت سے ہی دیکھ بھال شروع کر دیں
بچے کا پہلا دانت نکلتے ہی اِس کی دیکھ بھال شروع کر دیں۔ پہلا دانت نکلنے کے بعد سے کم سےکم دن میں ایک بار دانت صاف کریں۔ سونے کا وقت عام طور پر روٹین بنانے کے لیے اچھا وقت ہے۔ بچوں کے لیے خاص تشکیل دیئے گئے نرم ٹوتھ برش کا استعمال کریں۔
مشروبات اور میٹھے مشروبات سے پرہیز
بچے کو میٹھے مشروبات پلانے میں حد باندھ لیں۔ سونے سے پہلے اُسے کسی قسم کا مشروب نہ دیں۔ قدرتی مشروبات، فارمولا یا پستان کا دودھ بچے کے دانت گلا سکتا ہے، خاص طور پر جب اِن مشروبات کا کچھ حصہ سوتے ہوئے بچے کے منہ میں رہ جاتا ہے۔ سوتے وقت مشروبات کا استعمال خون میں ہوموگلوبن کی کمی کا باعث بن سکتے ہیں۔
دن میں دو سے تین بار دانت صاف کرنا
جب آپ کا بچہ 3 سے 4 سال کا ہو جائے تو اُسے دانت صاف کرنا سکھائیں اور اُسے دن میں کم سے کم دو بار دانت صاف کرنے کو کہیں۔ مٹر کے دانے کے برابر جتنی ٹوتھ پیسٹ استعمال کریں اور بچے کو ٹوتھ پیسٹ تھوکنے کا کہیں نہ کہ نگلنے کا۔ جب آپ کا بچہ تھوکنے قابل ہو جائے تو ایسی ٹوتھ پیسٹ استعمال کریں جس میں فلورائیڈ شامل ہو۔
طبی مدد کی ضرورت کب ہوگی
اگر آپ کے بچے کو مستقل بُخار ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ دانتوں کا پھوٹنا بُخار کا باعث نہیں بنتا۔
آپ کے بچے کا ڈاکٹر کا پہلا دورہ 12 سال کی عمر میں ہونا چاہیے۔
اہم نکات
- بچے کے دانتوں کی دیکھ بھال تب ہی شروع ہو جاتی ہے جیسی ہی اُس کے مسہوڑوں سے پہلا دانت نکلتا ہے۔
- صحت مند دانت بچے کی اچھی صحت کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔
- بچے کے درد کو کم کرنے کے لیے اُسے بروفین یا ایسیٹامینوفین دیں۔
- اپنے بچے کو اسپرین دینے سے پہلے ہمیشہ اپنے معالج سے چیک اپ کرا لیں۔
- آپ اپنے بچے کے مسہوڑوں کو ٹھنڈے کپڑے یا چبانے والا ربڑ دے کر اُس کے مسہوڑوں کو پُر سکون کر سکتے ہیں۔
- میٹھے مشروب جیسے کہ جوُس یا سوڈا دانت گلانے میں مدد کرتے ہیں۔ بچے کو میٹھے مشروبات پلانے میں حد باندھ لیں اور کبھی بچے کو سوتے ہوئے مشروب کی بوتل نہ تھمائیں۔